حضرت انس ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت فرماتے ہیں جو شخص روزانہ دو سو مرتبہ قل ھواللہ احد پڑھے تو اس کے پچاس سال کے گناہ اس کے نامہ اعمال سے مٹادیئے جاتے ہیں البتہ اس پر اگر قرض ہو تو وہ معاف نہیں ہوتا جب تک ادا نہ کرے یا صاحب حق معاف نہ کرے ۔ روزانہ دو سو مرتبہ سورہ اخلاص آپ پڑھ سکتے ہیں آپ کسی بھی وقت پڑھ لیجئے چاہے رات کو جب سونے کے لئے جائیں تو پڑھ لیجئے یا آپ کسی بھی وقت پڑھ سکتے ہیں بس آپ نے دو سو مرتبہ قل ھو اللہ احد پڑھنا ہے اور اس کے اول آخر آپ نے درود ابراہیمی لازمی پڑھ لینا ہے درود شریف پڑھنے کےبعد سورہ اخلاص کو 200 مرتبہ پڑھ لیجئے ہم سب گناہ گار ہیں اور بے شک ہم گناہ گار ہے
اور ہمارے لئے اس سے زیادہ کیا بات ہوگی کہ ہمارے پچاس سال کے گناہ مٹادیئے جائیں اور اس سے بڑھ کر ہمارے لئے کیا انعام ہوسکتا ہے ایک اور حدیث ہے حضرت انس ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت فرماتے ہیں کہ جو شخص سوتے وقت دائیں کروٹ پر لیٹ کر سو مرتبہ قل ھو اللہ احد پڑھے تو قیامت کے دن اللہ اس سے فرمائیں گے اے میں بندے دائیں جانب سے جنت میں داخل ہوجا یعنی آپ اس سے اندازہ لگاسکتے ہیں کہ چھوٹا ساکام ہے چھوٹا سا عمل ہے اور اس کی فضیلت و اجر بہت زیادہ ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ اے میرے بندے دائیں جانب سے جنت میں داخل ہو جا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
اور جب ان سے اس کا سبب در یافت کیا گیا تو کہا: مجھے اس سورت سے بے حدمحبت ہے۔ فرمایا: اس شخص کو خبر دے دو کہ بے شک اللہ تعالیٰ بھی اس شخص سے محبت کرتے ہیں۔ ایک اور حدیث میں ایک صحابی کا واقعہ آیا ہے کہ وہ ہمیشہ اور سورتوں کے ساتھ سورۂ اخلاص ہر رکعت میں ضرور پڑھا کرتے تھے، جب ان سے اس کا سبب دریافت کیا گیا تو انھوں نے کہا: مجھے اس سورت سے بہت محبت ہے تو اس پر رسول اللہﷺ نے فرمایا: اس سورت کی محبت ہی تم کو جنت میں داخل کردے گی۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص کو صدقِ دل سے قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا: اس شخص کے لیے جنت واجب ہو گئی۔ جو شخص دن میں دو سو مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے، اس سے 50 سال کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں، الا یہ کہ اس پر کسی کا قرض ہو