حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں ۔ کہ نبی کریم ﷺ کی بعض بیویوں نے نبی کریمﷺ سے عرض کیا کہ ہم میں کون شخص آپ کو جلدی ملے گا؟ آپ ؐ نے فرمایا: کہ تم میں جس کا ہاتھ زیادہ لمبا ہے ان بیویوں نے ایک چھڑی لے کر اپنے ہاتھوں کو ناپنا شروع کردیا۔ تو سو دہ کا ہاتھ زیادہ لمبا تھا، بعد میں معلو م ہو ا کہ ہاتھ کی لمبا ئی سے مراد صد قہ ہے ، چنا نچہ (حضرت زینب) سب سے پہلے آنحضرت محمد مصطفی ٰ ﷺ سے ملیں۔ اور وہ صدقہ بہت پسند کرتی تھیں۔ (صیحح بخاری-حدیث نمبر 1334)۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ جس شخص کو پسند ہو کہ اس کے رزق میں وسعت ہویا اس کی عمر دراز ہو تو صلہ رحمی کرے۔
(قریبی رشتہ داروں حسن سلوک کرے)۔ (صیحح بخاری – حدیث نمبر1935)۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کی جناب میں عر ض کہ۔نبی کریم ﷺ کی جناب میں عرض کیا کہ ۔ یا رسول اللہ ! آپ مجھے ہر چیز سے زیادہ محبوب ہیں ، سوائے میرے نفس کے۔ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں ، خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔ تم مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ میں تمہارے نفس سے زیادہ تم کو محبوب نہ ہوجاؤں۔ پھر حضرت عمر نے فرمایا کہ خدا کی قسم اب آپ مجھے میری ذات سے بھی زیادہ محبوب ہیں ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ : “ہاں ! اب (ایمان مکمل ہوا) اے عمر۔ (بخاری :98172)۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں
تو آپ نے فرمایا(اٹھنے کی ضرورت نہیں ہے ) اپنی اپنی جگہ لیٹے رہو اس کے بعد آپ بیٹھ گئے اور میں نے سرور عالم ﷺ کے پاؤں کی ٹھنڈک اپنے سینہ پر محسوس کی اور فرمایا تم نے جو چیز مجھ سے طلب کی ہے اس سے اچھی چیز تم کو بتا تا ہوں۔ اور وہ یہ ہے کہ جب تم اپنی خواب گاہ میں جاؤ تو چونتیس مرتبہ “اللہ اکبر” تینتیس مرتبہ “الحمد اللہ ” اور تینتیس مرتبہ “سبحان اللہ ” پڑ ھ لیا کرو۔ اور یہ دعا تما م ان چیزوں سے زیادہ اچھی ہے جس کی تم لوگ خواہش کر تے ہ