ایک لڑ کے نے مجھ سے رابطہ کیا اور بتانا شروع کر دیا کہ سر صابر ایک لڑ کی مجھ پر کئی سالوں سے عاشق تھی , وہ مجھ سے بے انتہا محبت کرتی تھی جو بھی میں اسے کہتا تھا وہ وہی کرتی تھی اگر میں ذرا سا بھی اس سے دور ہوتا تھا تو وہ بے چین ہو کر تڑپنے لگتی تھی ۔ کبھی مصروفیت کی وجہ سے میں اس سے کچھ وقت بات نہیں کر پاتا تھا تو جیسے ہی اس سے بات
ہوتی وہ میری آواز سن کر خوشی سے رونے لگ جاتی تھی کہ رہے ہے تمہاری آواز سننے کو ملی , اور میری جان میں جان آئی ۔ میرا اسے چھوڑ دینے کا خیال تک اسے خوفنردہ کر دیتا تھا ۔ میں جب بھی اسے یہ کہتا کہ میں تمہیں چھوڑ دوں گا تو یہ سن کر وہ کانپنے لگتی تھی میری منتیں کرتی کہ تمہیں اللہ کا واسطہ مجھے بھی نہ چھوڑنا ۔ وہ مجھ سے اتنی چاہت اتنی محبت کرتی شکر
تھی کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ کوئی مجھ سے اتنی پاگلوں جیسی محبت بھی کر سکتا ہے ۔ میں اکثر اسے یہ کہتا تھا کہ تم پاگل ہو مگر پھر کچھ ماہ پہلے اس نے مجھے ہر جگہ سے بلاک کر دیا ۔ میں حیران ہو گیا لیکن مجھے یقین تھا کہ وہ کہیں نہیں جا سکتی کیونکہ اس نے میرے ساتھ پہلے ایسا نہیں کیا تھا لیکن پھر بھی میں نے خود کو بہت سمجھایا کہ لڑکیاں ایسا ہی
کرتی ہیں کبھی بلاک کر دیتی ہیں اور کبھی ان بلاک لیکن جاتی کہیں نہیں ۔ اس نے بھی کہاں جانا ہے اس کے اندر میرا عشق اتنا بھرا ہوا ہے کہ وہ چاہ کر بھی مجھے نہیں چھوڑ سکتی ۔ میں نے ایک دن تظار کیا ۔ پھر دو دن پھر تین دن اور اس طرح کرتے کرتے جب کئی دن گزر کئے اور وہ واپس لوٹ کر نہ آئی تو میری سانسیں بند ہونے لگیں کہ اسے کیا ہو گیا ہے ۔ جب میں نے اس کی بیٹ
فرینڈ سے رابطہ کیا اور اس کے آگے رو رو کر پوچھا کہ مجھے یہ بتاؤ تو سہی کہ اسے کیا ہوا ہے تب اس نے مجھے بتا دیا کہ اس نے تمہیں مچوڑ دیا ہے ۔ میں اس کی بات سن کر حیران ہو گیا کہ اس میں اتنی طاقت اتنی ہمت اور اتنا حوصلہ کہاں سے آ گیا کہ اس نے مجھے مچوڑ دیا ۔ جب مجھے پتہ چلا کہ اس نے مجھے چھوڑ دیا ہے تو جو اس کی حالت ہوتی تھی وہی پاگل پن جیسی
حالت میری ہو گئی ۔ مجھے بیٹھے بیٹھے یہ سوچ کر رونا آ جاتا کہ میری اب اس سے بات کیوں نہیں ہوتی ۔ مجھے بھوک لگنا بند ہو گئی ۔ کچھ کرنے کو دل نہیں کر تا اس کے پرانے میسجز بار بار پڑھتارہتا ہوں اس کی پرانی تصویروں کو دیکھ کر تسکین حاصل کرنے کی کوشش کرتارہتا ہوں میراذہن یہ سوچ سوچ کر پاگل ہو گیا ہے کہ اس میں اتنی طاقت کہاں سے آگئی کہ جو ایک منٹ بھی
میرے بغیر نہیں رہتی تھی اب اتنے مہینوں سے میرے بغیر وہ کیسے رہی ہے ۔ کچھ دن پہلے میں نے اس کی بیٹ فرینڈ کے سامنے اپنے ہاتھ کو کٹ لگا کر پوچھا کہ اگر تم مجھے یہ نہیں بتاؤں گی کہ اس میں اتنی طاقت کہاں سے آگئی ہے کہ اس نے مجھے مچوڑ دیا ہے تو میں خود کو ختم کر لوں گا ۔ میرے جسم سے خون نکلتا ہوا دیکھ کر وہ ڈر گئی اور اس نے مجھے بتانا شروع کر دیا کہ
اس نے ایک ماہر نفسیات صابر چوہدری سے فون پر بات کی تھی ۔ ان سے بات کرنے کے بعد میں نے محسوس کیا ہے کہ وہ اتنی طاقتور ہو گئی ہے کہ وہ تمہیں کیا کسی کو بھی چھوڑ سکتی ہے ۔ یہ ساری بات بتانے کے بعد اس لڑ کے نے مجھ سے پوچھا کہ سر کیا اس لڑ کی نے آپ سے بات کی تھی ! میں نے اسے جواب دیا کہ مجھ سے ہزاروں لڑ کیاں رہنمائی کے لیے رابطہ کرتی ہیں میں یہ کیسے
کہہ سکتا ہوں کہ اس نے مجھ سے رابطہ کیا ہے یا نہیں میں ویسے بھی مجھ سے رابطہ کرنے والی لڑکیوں کے نام یا ان کی معلومات سنبھال کر نہیں رکھتا ۔ کیونکہ میں ایک مخلص ماہر نفسیات ہوں ۔ اور ایک مخلص ماہر نفسیات صرف مدد کرتا ہے معلومات اکٹھی نہیں کرتا ۔ اور اگر فرض کر میں کہ کسی کی معلومات میرے پاس ہو بھی تو میں اسے کسی اور کو نہیں دیتا ، کیونکہ ایسا کر نامیرے
پروفیشن کے خلاف ہے ۔ اس لیے آپ اس طرح کے سوال پوچھنے کے بجائے کوئی ایسا سوال پو چھیں جس کی مددسے میں آپ کی مدد کر سکوں ۔ اس پر اس نے مجھے کہا کہ سر میں آپ کے سامنے قرآن پر ہاتھ رکھ کر قسم کھانے کے لئے تیار ہوں کہ میں اس لڑ کی کے ساتھ مخلص ہوں اس سے محبت کر تاہوں اور اس سے شادی کر ناچاہتا ہوں مجھے لگتا ہے کہ آپ نے اس کی بات سن کر
اس کے اندر میرے خلاف زہر بھر دیا ہے جبکہ میں آپ کے سامنے ماننے کے لئے تیار ہوں کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ میں اس کی بے قدری کرتا تھا ۔ اس کو جان بوجھ کر تنگ کرتا اور اذیت دیتا تھا اسے جذ باتی بلیک میل کرتا تھا اسے مچوڑنے کی دھمکیاں دے کر کنڑول کر تا تھا مگر صرف مجھ سے غلطی ہو گئی ۔ میں اس سے اور آپ سے معافی مانگتا ہوں ۔ آپ خود اس کے اندر
سے اپنا بھر اہواز ہر نکال دیں تاکہ وہ واپس آ جاۓ ۔ میں نے اس سے کہا کہ میری بات غور سے سنو ! میں لڑ کی نہیں ہوں جو قرآن پر ہاتھ رکھے ہوۓ لڑ کے کی باتوں میں آ جاؤں کہ میں تمہارے ساتھ مخلص ہوں مجھے تم سے محبت ہے میں تمہارے ساتھ شادی کر ناچاہتا ہوں ایسے جملے لڑ کی کو ذہنی غلام بنا سکتے ہوں گے مگر مجھے نہیں اس لئے نہیں کہ میں آپ کی محبت کو نہیں
مانتا بلکہ اس لیے کہ میں لفظوں کو نہیں مانتا ۔ کسی سے محبت کا ہونا یا نہ ہو نا الفاظ نہیں اعمال سے پر کھا جاتا ہے ۔ منہ سے یہ کہنے سے کیا ہوتا ہے کہ میں مخلص ہوں جبکہ آپ کی ساری حرکتیں دشمنوں جیسی ہوں ا گر آپ اس سے شادی کر نا چاہتے ہیں تو اس میں کون سی بڑی بات ہے ۔ بچوں کو بازار میں کھلونا پسند آجاۓ تو وہ بھی اسے لینے کے لئے ضد کرنے لگتے ہیں چاہے
وه خریدنے کے بعد گھر لے جا کر خود ہی اپنے ہاتھوں سے اس کھلونے کو توڑ دیں ۔ جسے آپ زہر کہہ رہے ہیں یہ وہی طاقت ، جسے میں فخر کے ساتھ لوگوں کے اندر بھر تا ہوں تاکہ و ظلم برداشت کرنے کی بجاۓ اس سے باہر نکل جائیں ۔ میرا بھرا ہوا زہر زندگی لیتا نہیں بلکہ دیتا ہے ۔ آپ ایسا کر میں کہ اس لڑ کی کو وقت دیں اگر آپ کی محبت مخلص ہو گی
تو وہ واپس ضرور آ جاۓ گی ۔ ورنہ میرا بھرا ہوا زہر اسے زندگی بھر پر سکون رکھے گا اور اس کی زندگی کو سکون سے بھر دے گا ۔